Wednesday 27 May 2020

پاک فوج نے بھارتی ڈرون مارگرایا

بھارتی جاسوس طیارہ پاکستان میں 650 کلومیٹر تک اندرآیا تھا۔ جسے پاک فوج نے رکھ چکری سیکٹرمیں مارگرایا: ڈی جی آئی ایس پی آر

پاک فوج نے بھارتی ڈرون مارگرایا ہے،ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج ایک بھارتی جاسوس طیارہ مار گرایا ہے، پاک فوج کے شعبہ اطلاعاتِ عامہ کے مطابق بھارتی جاسوس طیارہ پاکستان میں 650 کلومیٹر تک اندرآیا تھا جسے پاک فوج نے رکھ چکری سیکٹرمیں مارگرایا،

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ بھارت دہشت گردی کو بڑھاوا دے رہا ہے،

خیال رہے کہ بھارت کو گزشتہ کافی عرصے سے ہر جانب سے ہزیمت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔،گزشتہ کئی دنوں نے لداخ میں چینی فوج بھارتی فوج کو پریشان کیے ہوئے ہے اور کافی علاقے پر چین نے قبضہ کرلیا ہے -جبکہ دوسری جانب جہاں بھارت اور نیپال کے درمیان کشیدگی کا تعلق ہے تو بھارت کی طرف سے کھولی گئی ایک نئی سڑک جومتنازعہ علاقہ سے گزرتی ہے-دونوں ملکوں کے درمیان علاقائی تنازعہ پیداکردیاہے-

Thursday 14 May 2020

حکومت کا 4 کیٹگریزکے طلباء کیلئے ستمبر میں خصوصی امتحان لینے کا اعلان


وفاقی حکومت نے 4 کیٹگریز کے طلباء و طالبات کیلئے ستمبر میں خصوصی امتحان لینے کا اعلان کردیا، وزیرتعلیم شفقت محمود نے کہا کہ نویں اور گیارہویں کے طلباء کو اگلی کلاسوں میں پروموٹ جبکہ دسویں اور بارہویں کے بچوں کو3 فیصد اضافی نمبرز دے کرپاس کردیا جائے گا- 40 فیصد سے زائد مضامین میں فیل پوزیشن بہتر بنانے اور کمپوزٹ امتحان دینے والوں سے ستمبر میں امتحان لیا جائے گا۔

انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ اس سال 40 لاکھ بچوں نے نویں ' دسویں' گیارہویں اور بارہویں کا امتحان دینے کا پروگرام بنایا تھا- ہم بچوں کی صحت کے ساتھ رسک نہیں لے سکتے- لیکن سوال یہ تھا کہ اگر امتحان نہیں لیں گے تو بچوں کا سال ضائع نہیں کرنا اور اس کا کیافارمولا بنایا جائے جس سے بچوں کا سال بچ جائے۔

اس حوالے سے آج کے اجلا س میں بڑے اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔

جن بچوں نے کلاس نویں اور گیارہویں کا امتحان دیا ہوا ہے۔ ان کو دسویں اور بارہویں جماعت میں پروموٹ کردیا گیا ہے،اس کیٹگری میں ریگولر اور پرائیویٹ جتنے بھی طلباء ہیں ان کو پچھلے سال کے نتیجے کی بنیاد پرپروموٹ کردیا گیا ہ،۔یہ بچے اگلے سال کمپوزٹ امتحان نہیں دیں گے، اگلے سال پھر وہ دسویں اور بارہویں کا امتحان دیں گے۔انہوں نے کہا کہ جن بچوں نے دسویں اور بارہویں کے امتحانات دینے ہیں-ان بچوں کے پچھلی کلاسوں کے نتیجے کو دیکھا جائے گا اور اس کی بنیاد پر اگلی کلاسوں میں پروموٹ کردیا جائے گا۔

ہم نےجائزہ لیا کہ نویں کے مقابلے میں دسویں اور گیارہویں کے مقابلے میں بارہویں کا نتیجہ بہتر ہوتا ہے۔ اس لیے ہم ان کو 3 فیصد اضافہ نمبر یا پرسنٹیج دے کرپروموٹ کردیں گے،انہوں نے کہا کہ ایسے طلباء جونویں اور گیارہویں میں 40 فیصد مضامین میں فیل ہیں۔ ان کو پاسنگ مارکس دے دیے جائیں گے۔ اس میں پہلی صورت ایسی کچھ ایسے بچے جو گیارہویں کے امتحان پر مطمئن نہیں ہیں۔ دوسری صورت جو طلباء کمپوزٹ امتحان دینا چاہتے تھے۔ تیسری کیٹگری یہ کہ جو طلباء چند مضامین کا امتحان دینا چاہتے ہیں۔

چوتھی کیٹگری یہ جو طلباء 40 فیصد سے زائد مضامین میں فیل ہیں ان کو پاسنگ مارکس نہیں دیے جاسکتے-حالات کو مدنظر رکھ کر ان 4 کیٹگریز کیلئے ستمبر اورنومبرکے درمیان میں خصوصی امتحان لیا جائے گا،پروموٹ جماعتوں کا رزلٹ کارڈ مضامین کے لحاظ سے نہیں ہوگا بلکہ گریڈ وائز ہوگا، جن بچوں نے خصوصی امتحان میں حصہ لینا ہے، وہ یکم جولائی تک اپنے بورڈز کو آگاہ کردیں۔ یہ 29 بورڈ ز ہیں، اس لیے بچے بھی تھوڑے ہیں'امتحان لینا آسان ہوگا۔

Saturday 9 May 2020

پنجاب حکومت نے جزوی لاک ڈاؤن میں31 مئی تک توسیع کردی

صوبے میں پبلک ٹرانسپورٹ، تعلیمی ادارے۔بڑے شاپنگ مالز بند رہیں گے۔ جبکہ کاروباری سرگرمیاں4 دن بحال رہیں گی، تین دن سخت لاک ڈاؤن رہے گا۔اشیائے خوردونوش کی دکانیں صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک کھلیں گی۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے صوبے میں 31 مئی تک جزوی لاک ڈاؤن جاری رکھنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔جس کے تحت حکومت کی جانب سے اجازت دی گئی کاروباری سرگرمیوں کو4 دن بحال رکھنے کی اجازت ہوگی۔ جبکہ تین دن مکمل لاک ڈاؤن رہے گا۔ جبکہ 31 مئی تک پنجاب کے تمام بڑے شاپنگ مالز، تعلیمی ادارے، میرج ہال، مارکیز، کنسرٹ اور سپورٹس سرگرمیاں بھی بند رہیں گی۔


جبکہ کنسٹریکشن انڈسٹریز میں الیکٹریشن، سٹیل، حجام ، سیلون بیوٹی پارلر اور جمنیزیم کو ایس او پیز کے تحت کھولنے کی اجازت ہوگی۔

ایس اوپیز پر عمل کرنے والے کریانہ سٹورز، تندور، جنرل سٹورز، فروٹ، سبزی منڈی پوسٹل اور کورئیر سروسز صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک کھلیں گے۔ یہ سارے کاروبار ہفتے میں سات دن کھلے رہیں گے۔ ریٹیل شاپس ہفتے میں چار دن کھولنے کی اجازت ہو گی۔ اس سے قبل وزیر اطلاعات پنجاب نے اپنے بیان میں بتایا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے دنوں میں دکانیں اور کاروبار کھولنے کی اجازت ہوگی۔ جبکہ پنجاب بھر میں تین دن جمعہ، ہفتہ اور اتوار مکمل لاک ڈاؤن رہے گا۔
صوبے میں پیر، منگل۔ بدھ اور جمعرات کو کاروبار کھولنے کی اجازت ہوگی۔لیکن لاک ڈاؤن میں نرمی کے دنوں میں بھی شاپنگ مالزاور بڑے پلازے بند رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت اجلاس میں ابھی فی الحال6 بڑے شہروں میں لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ نہیں ہوا۔دوسری جانب پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے عہدیدران نے مشترکہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ ہم ڈاکٹرز اپنی قوم اور مریضوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ کسی کے دباؤ میں نہیں آئیں گے۔
یہ ہمارے ضمیر کی بات ہے۔ہم سمجھتے ہیں کہ عالمی اداری صحت کی ہدایات کے خلاف چلنا ہماری قوم کے فائدے میں نہیں ہے۔ اس لئے امید ہے کہ میڈیا ہماری آواز کو حکومتی ایوانوں تک پہنچائے۔ ہم چاہتے ہیں کورونا وائرس کا کم سے کم پھیلاؤ ہو۔لیکن حکومت طبی سہولیات کو زیادہ مئوثر بنانے میں ناکام ہے۔ کراچی ہسپتالوں میں بیڈز کی تعداد63 ہے۔ ہمارے علم میں یہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری نظر میں کوئی ایک بندہ بھوک سے نہیں مرا،اموات ان کی ہوئی ہیں جو لوگ کسی بیماری یا پھر کورونا کے شکار تھے۔ پہلے بھی کہا تھا کہ ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے لاک ڈاؤن سخت کیا جائے ۔ لاک ڈاؤن میں نرمی سے وائرس پھیلے گا۔

چینی شہر ووہان سے پاکستانی طلبا کی واپسی۔ کیاحکومت نے فیصلہ کرلیا؟


حکومت نے پاکستانی طلبا کی واپسی کیلئے خصوصی پرواز ووہان بھیجنے کا فیصلہ کرلیا۔ وزیراعظم عمران خان نے خصوصی پرواز کی منظوری دے دی ہے ۔ 18 مئی کوپہلی پرواز چین کے شہر ووہان بھیجی جائے گی۔

تفصیلات کے مطابق چین میں پھنسے پاکستانی طلبا کی 3 ماہ بعد وطن واپسی کا گرین سگنل مل گیا ۔ حکومت نے پاکستانی طلباکی واپسی کیلئے خصوصی پرواز ووہان بھیجنے کا فیصلہ کرلیا۔

زلفی بخاری کی درخواست پر وزیراعظم نے خصوصی پرواز کی منظوری دےدی۔معاون خصوصی زلفی بخاری نے سماجی رابطے کی وہب سائٹ ٹوئٹر پر خوشخبری سناتے ہوئے کہا 18 مئی کوپہلی پرواز چین کے شہر ووہان بھیجی جا رہی ہے،200 سے زائد طلبا کو پاکستان واپس لانے کے انتظامات کر لیے گئے _بہادر طلبا پر وزیراعظم خان اور پوری قوم کو فخر ہے۔

خیال رہے سال کے آغاز میں پاکستانی طلباکوروناوباکے پھیلنے پرووہان میں پھنس گئے تھے-جس کے بعد زلفی بخاری طلبااوروالدین سے رابطے میں رہے اور مختلف سیشنز کاانعقاد کیا گیا۔

زلفی بخاری کے تعاون کرنے پر طلبااور والدین سے بھی اظہار تشکر کیا-چین سے پاکستانی طلباکےانخلانہ کرنے کا فیصلہ درست ثابت ہوا-فیصلہ طلبااور والدین کی مشاورت اور رضا مندی سے کیا گیا تھا۔

اس دوران تمام طلبا کو خوراک اور رقم کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا خصوصی طیارے سےپاکستان سےتیار کھانا اور ضروری سامان بھی چین بھجوایا گیا جبکہ معاون خصوصی زلفی بخاری خودچینی حکومت اور سفارتخانے سے رابطے میں رہے۔

Friday 8 May 2020

پاکستان کے پاس 2 ہزار بلین ڈالر کا سونا موجود ہے


معروف صحافی ہارون رشید کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سونے کی سات کانیں موجود ہیں جن پر کام ہونا چاہیے لیکن نہیں کیا جارہا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان وسائل سے مالا مال ملک ہے۔ہمارے پاس 2 ہزار ارب ڈالر کا سونا موجود ہے۔ہارون الرشید نے کہا کہ صورتحال کے مطابق فیصلے کرنے پڑتے ہیں ،پاکستان کوئی کمزور ملک نہیں بلکہ بہترین وسائل کا ملک ہے۔

دنیا بھر میں گندم کی اوسط پیداوار ہم سے زیادہ ہے۔ہم نے کوئی کام نہیں کیا، حکومت نے اپنی رٹ قائم نہیں کی۔ہارون رشید نے کہا کہ پاکستان کے پاس 2 ہزار بلین ڈالر کے ذخائر تو موجود ہیں لیکن اس پر کام نہیں ہوتا کیونکہ اس کے نتائج پانچ چھ سال بعد آنے ہوتے ہیں،علاوہ ازیں اس کے لئے ایک سوشل کنٹریکٹ چاہیے ہوتا ہے

اگر بلوچستان میں کام شروع کیا جائے تو اس کے لیے بلوچستان کا حصہ رکھنا پڑے گا ۔

Thursday 7 May 2020

وزیراعظم عمران خان نے ہفتے سے لاک ڈاؤن کھولنے کا اعلان کردیا


تمام شعبوں میں مرحلہ وار لاک ڈاؤن کھولیں گے، صوبوں کے ساتھ ملکر فیصلہ کیا کہ اب کچھ آسانیاں پید اکرنی ہیں،پاکستان میں شرح اموات بڑ ھ رہی ہے،لیکن نچلا طبقہ بڑی مشکل میں ہے۔حکومت تمام متاثرین کی امداد نہیں کر سکتی۔

انہوں نے قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ پاکستان میں 26 فروری کو پہلا کورونا کیس رپورٹ ہوا، پھر 13مارچ کو ہم نے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ملک بھر میں لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا۔کیونکہ اس وائرس کی دو تین کوالٹی ہے۔ ایک یہ کہ یہ وائرس تیزی سے پھیلتا ہے، اس وائرس کی طرح کوئی دوسرا وائرس اتنی تیزی سے نہیں پھیلتا۔ دنیا نے سماجی فاصلے کیلئے لاک ڈاؤن کیا ہم نے بھی دنیا کی طرح پاکستان میں لاک ڈاؤن کیا

ہمیں لاک ڈاؤن کرتے وقت خوف تھا کہ ملک میں 75 سے 80 فیصد طبقہ غریب ، دیہاڑی اور مزدوروں کا کیا بنے گا؟ہم دنیا میں اس کو فالو کررہے تھے امریکا میں دن میں 2ہزار ، برطانیہ میں ایک ہزار لوگ مررہے تھے، اسی طرح اسپین ، اٹلی میں اموات ہورہی تھی، اس کو دیکھتے ہوئے ہم نے نیشنل کمانڈ کنٹرول آپریشن سنٹر بنایا ، اسد عمر کی سربراہی میں چاروں صوبے روزانہ کی بنیاد پر کورونا کی صورتحال دیکھ کر مستقبل کے فیصلے کرتے ہیں، اللہ کا شکر ہے کہ دنیا کے امیرممالک کی طرح پاکستان پر ویسا دباؤ نہیں پڑا۔

انہوں نے کہا کہ قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں آج ہم نے انڈسٹری کھولنے اور کاروبار کھولنے سے متعلق کچھ فیصلے کئے ہیں۔ہم تمام فیصلے صوبوں کے ساتھ ملکر کیے ہیں، کہ اب ہم نے کچھ آسانیاں پید اکرنی ہیں۔ اس کے باوجود ہم نے یہ اقدام اٹھایا کہ پاکستان میں اموات کی شرح بڑ ھ رہی ہے،لیکن یہ اتنی شدت یا تیزی نہیں ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں جب وائرس پھیل رہا ہے، لیکن پھر کیوں کاروبار کھول رہے ہیں، کیونکہ ہم نہیں کہہ سکتے کہ دو، تین یا چار ماہ بعد پھر لہر آسکتی ہے۔